Looking For Anything Specific?

ایک اور گانڈ

 

ایک اور گانڈ
میرا نام ساخر ہے میں کراچی کا رہنے والا ہوں میں جو کہانی آپ سے شیر کرنے جا رہا ہوں یہ مکمل سچی کہانی ہے آجگانڈ میرے بلکل سامنے تھی اُس کا قمیض بھی ہٹا ہوا تھا ۔

سے ایک ماہ پہلے کی کہانی ہے میں کالج سےفری تھا اس لئے میں کچھ دن اپنی آنٹی کے گھر لاہور رہنے کے لئے گیا ہوا تھا قریب دس دن میں اپنی آنٹی کے ہاں رہا پھر میں نے کراچی کے لئے ٹرین کا ٹکت بک کروا لیا شام پانچ بجے ٹرین لاہور سے چلی راستے میں لوگ ٹرین میں اُترتے اور چڑتے رہے 9  بجے کے قریب میں برتھ پے لیٹ گیا جہاں میری سیٹ تھی وہاں میرے علاوہ چار لوگ اور بیٹھے ہوئے تھے اگلے سٹیشن پے اُن میں سے تین لوگ اُتر گئے اور ایک عورت آکر بیٹھ گئی اُس کی عمر تقریبا 35 سال کے قریب لگ رہی تھی میں اپنے موبائل پے کینڈی کریش کھیل رہا تھا میں نے اُس کو غور سے دیکھا اور اُس نے اپنی آنکھیں نیچی کر لی خالانکہ پہلے وہ مجھے گُور کر دیکھ رہی تھی خیر میں پھر سے گیم میں مصروف ہو گیا دس یا پندرہ منٹ بعد وہ میرے سامنے والے برتھ پر لیٹ گئی اور اُوپر چادر اُڑ لی چند منٹ کے بعد اُس نے کروٹ لی اور اُس کے اُوپر جو چادر تھی وہ اُس کے اُوپر سے ہٹ گئی اب تو میری نظر اُس سے ہٹ ہی نہیں رہی تھی کیونکہ اُس کی بڑی سی

کچھ دیر تو میں اُسے دیکھتا رہا پھر میں نے نیچھے والی سیٹس پے دیکھا وہاں ایک بزرگ لیٹ کر سو رہے تھے اور اُن کے علاوہ پورے کیبن میں کوئی بھی نہیں تھا۔ میں آہستہ سے نیچے اُترا اور نیچھے سیٹ پہ بیٹھ گیا دو تین منٹ میں نے اُن سوئے ہوئے بزرگ کو دیکھا وہ گہری نیند سوئے ہوئے تھے ۔ پھر میں وہیں اُٹھ کہ کھڑا ہو گیا اب اُس کی گانڈ میری بہت ذیادہ قریب تھی میں نے دیرے سے اپنا ہاتھ اُس برتھ پے رکھا جہاں وہ سو رہی تھی آہستہ آہستہ میں نے اُسے ٹچ کیا اور جلدی سے اپنا ہاتھ پیچھے کر لیا میرے جسم کے بال کھڑے ہو گئے کیونکہ میں نے آج تک رئیل میں کسی لڑکی یا آنٹی کو ٹچ نہیں کیا تھا مجھے اُس کو چھُو کہ جو احساس ہوا اُسے بیان کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں دستو ۔

 

میں نے پھر سے ہمت کی اور دوبارہ اپنا ہاتھ اُس کے اُپر رکھا اب میں نے اچھی طرح سے ہاتھ اُس کی گانڈ پے پھیرنا شروع کر دیا مجھے اتنا مزہ آ رہا تھا کہ میں نے اب اپنا ہاتھ نہیں ہٹایا قریب پانچ منٹ تک میں اُس کی گانڈ کو مسلتا ہرا میرا لن ایسے کھڑا تھا جیسے ابھی پھٹ جائے گا میرا دل کر رہا تھا کہ ایک منٹ سے پہلے میں اپنا لن اس کے اندر ڈال دوں پھر اُس نے اچانک سے کروٹ بدلی میرا ہاتھ اب اُس کے نیچے آ گیا تھا میں نے آہستہ آہستہ ڈرتے ڈرتے اپنا ہاتھ اُس کے نیچے سے نکالا اب وہ بلکل سیدھی لیٹی ہوئی تھی اور اُس کا قمیض کافی اُوپر ہوا پڑا تھا اُس کا پیٹ مجھے نظر آ رہا تھا ۔ پھر میں نے آہستہ سے اپنا ہاتھ اُوپر رکھا اور اب میں اُس کے بوبز دیکھنے کے لئے بے چین تھا میں نے اُس کا قمیض آہستہ آہستہ اوپر کرنا

شروع کیا ۔

 

اور کچھ ہی دیر میں میں نے اُس کا قمیض اُس کے بوبز سے اوپر کر لیا اُس نے برا نہیں پہنا ہوا تھا اور اب اُس کے ننگے بوبز میرے سامنے تھے میں نے اُس کے بوبز کو ٹچ کرنا شروع کیا ۔ اور میں نے اپنی پینٹ کی زیپ کول کر اپنا لن باہر نکال لیا اب میرا ایک ہاتھ اُس کے بوبز پر اور دوسرا ہاتھ لن پر پھیر رہا تھا مجھے اُس کے بولنے کی ہلکی سی آوز سُنائی دی میں نے جب غور سے کان لگا کے سُنا تو وہ آہا آہا اُو آہا کی آوازیں نکال رہی تھی جیسے میری طرح اُسے بھی مزہ آنے لگا تھا اچانک سے اُس نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ پر رکھ کے دبایا اور میں نے اب زور زور سے اُس کے بوبز پریس کرنا شروع کر دئے اور اب مجھے پکا یقین ہو گیا تھا کہ آج میرے لن کو پھودی کی سیر کرنے کا موقع مل ہی گیا پھر میں نے اپنا دوسرا ہاتھ اُس کے پیت پر پھیرنا شروع کر دیا اور پھر اُس کی شلوار کے اندر اپنا ہاتھ ڈال دیا اب میں ایک ہاتھ سے اُس کے بوبز پکڑے ہوئے تھا اور دوسرے ہاتھ کی انگلیاں اُس کی پھودی میں دے رہا تھا اب تو وہ جیسے مچھلی کی طرح تڑپ رہی تھی اب اُس نے اپنی آنکھیں کھولی اور میری طرف دیکھنے لگی ۔

 

اور پھر اُس نے انکھوں سے مجھے اُوپر آنے کا اشارہ کیا اور میں لجدی سے اُس کے برتھ پہ چڑ گیا اُس نے اپنی چادر ہم دونوں کے اُوپر کر لی اور بھر اپنی شلور اُتار دی میں نے بھی جلدی سے اپنی پینٹ اُتار دی اور وہ بلکل سیدھی لیٹی ہوئی تھی میں اُس کے اُوپر لیٹ گیا اور اُس کے بوبز چوسنے لگ گیا اور اُسے ہاتھ پھیرنے لگا پھر اُس نے میرے لن کو اپنے ہاتھ سے پکڑ کر اپنی پھودی پر رکھ دیا اور پھر اپنے دونوں ہاتھ میری کمر پر رکھ کر مجھے نیچے کو دبانے لگی ایک دم سے اُس کی آوز آئی آہ آہ اُوآہ اب مجھے محسوس ہو رہا تھا کے میرا پورا لن اُس کی پھودی کے اندر ہے جس کا اُسے اور مجھے مزہ آ رہا ہے میں نے اُس کی ٹانگیں تھوڑی سی اُوپر کی اور جھٹکے لگانے لگا قریب آتھ یا دس منٹ کے سیکس کے بعد میں فارغ ہو گیا مجھ سے کوئی ایک منٹ پہلے وہ فارغ ہو گئی تھی جیسے مویز میں دیکھا تھا آج پہلی دفعہ حقیقت میں دیکھ اور کر رہا تھا ۔

 

مجھے اتنا مزہ آیا کہ کیا بتاوں پھر ہم کچھ دیر ایسے ہی لیٹے رہے وہ میرے نیچے تھی اور میں اُس کے اُوپر ابھی تک میرا لن ویسے ہی کھڑا تھا اور اُس کی پھودی کے اندر تھا پھر وہ مجھے کس کرنے لگ گئی تھوڑی دیر بعد میں نیچے اُتر آیا واش روم میں گیا پانی سے لن اور ہاتھ دو کے واپس آیا پھر وہ نیچے اُتری اور واش روم میں چلی گئی اور کچھ ہی دیر میں واپس آگئی اب ہم ایک ہی سیٹ پر بیٹھ گئے اور باتیں کرنے لگے میں نے پوچھا آپ کہاں رہتی ہو تو اُس نے بتایا کہ وہ حیدر آباد رہتی ہے اور اُس نے پوچھا آپ کہاں رہتے ہو میں نے بتایا کہ ہم کراچی میں رہتے ہیں پھر ہم نے ایک دوسرے سے نمبر لے کر اپنے اپنے موبائل میں سیو کر لئے میں نے پوچھا کیا ہماری دوستی یہیں ختم ہو جائے گی اُس نے کہا نہیں میں تو ساری زندگی آپ کی دوست بننے کو تیار ہوں پھر اُس نے پوچھا کیسا لگا تمہیں مجھ سے مل کے میں نے کہا بہت اچھا لگا بہت مزہ آیا اور زندگی میں پہلی دفعہ ایسا مزہ آیا کیونکہ ایسا کیا ہی پہلی دفعہ ہے اُس نے کہا ابھی تو کافی سفر باقی ہے اب کیا ارادہ ہے میں نے کہا جیسے آپ کہو اور وہ بولی پہلے تمہاری مرضی سے ہوا اب ایک بار میری مرضی سے ہو گا میں نے ٹھیک ہے ہم پھر سے برتھ پہ چلے گئے زندگی میں پہلی دفعہ میں نے ایک ہی رات میں دو دفعہ پھودی ماری ۔

 

اور تب سے اب تک ہم کتنی دفعہ ملے

 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے